a

Friday, January 12, 2018

Main pyar per yaqeen nahin rakhti Article by Shamsa Iqbal

Main pyar per yaqeen nahin rakhti Article by Shamsa Iqbal


"!!!میں پیار پر یقین نہیں رکھتی!!!"

"تم مجھ سے کتنی محبت کرتی ہو...؟" اسکے ساتھ ساتھ قدم سے قدم ملا لے چلتے ہوئے
میں نے سوال کیا... اس نے پہلے حیرت سے مجھے دیکھا پھر مسکراتے ہوئے بولی۔
" مسٹر ہادی! اپکو ایسا کیوں لگتا ہے کہ میں آپ سے محبت کرتی ہوں.. جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے" میں نے رک کر اس کا چہرہ دیکھا ...
"تم جانتے ہومیں پیار پر یقین نہیں رکھتی۔"
 اسکی اس بات پر میری مسکراہٹ مزید گہری ہوگئی۔
"تم میرے چند آسان سے سوالوں کا جواب سچ سچ دوگی؟" میں اسکے سامنے کھڑا اس سے سوال کررہا تھا اس نے کندھے اچکا کرہ اوکے کہتے ہوئے رضامندی دے دی۔
,, "تمہارے لیپ ٹاپ کے ڈیسک ٹاٹ پر کس کی تصویر ہے... ؟ "اس نے حیرت سے مجھے دیکھا پھر رخ موڑ کر بولی۔
،،"تمہاری",,
"تم نے اپنی پسند کے باوجود میڈکل کا شعبہ چھوڑ کے انجنئیرنگ کا شعبہ کیوں چنا.... اور پلیز جھوٹ مت بولنا ",,میں پھر سے سامنے کھڑا ہو کر بولا۔,,
کیونکہ وہ تمہیں پسند نہیں تھا ۔"اس نے بمشکل اعتراف کیا۔ "
اسکا ہر جواب مجھے اسکی محبت کا یقین دلا رہاتھا..
"تم نے تہمارے گھر انے والے تمہارے کزن کے رشتے سے انکار کیوں کیا.. جب کہ تمہیں وہ پسند بھی کرتا تھا۔"
"کیونکہ وہ تم نہیں تھے۔ "
اس نے سر جھکا کر ایک اور اعتراف کیا۔
مجھ سے شادی کرو گی؟""
اس نے جھٹکے سے سر اٹھایا۔
اور بے یقینی سے میری طرف دیکھا.. پھر مسکرا کر کے بولی۔
"ایک شرط پر کہ یہ بغیر پیار والی شادی ہوگی اور تم یہ بات ایکسیپٹ کروگےکہ مجھے تم سے پیار نہیں ہے، کیونکہ میں پیار پر یقین نہیں رکھتی۔"
"اوکے میں بالکل ایسا ہی کروں گا،،،میں پیار کی بجائے محبت پر گزار کر لوں گا جو تم مجھ سے کرتی ہو۔"
میرے جواب پر وہ چہرہ جھکا کر اپنی محبت کا اعتراف کر گئی۔
تحریر: شمسہ اقبال


1 comment: