"ایمان کیا ہے ؟"
از" بنت میر"
ایمان کیا ہے ؟اور یہ اسلام کے لئے
کیوں ضروری ہے ؟
ہم نے کبھی اس موضوع پر بات
نہیں کی نہ سوچنے کی زحمت کی دراصل ایمان نام ہے "پختگی کا "سوال یہ ہے
کے کس چیز کی پختگی کا ؟ ہماری توحید کی ہمارے اللہ پر یقین کا نام
ایمان ہے ہم میں سے کتنے ہیں جو لا الہ الااللہ کا اقرار تو کرتے ہیں پر اس پر
یقین نہیں رکھتے ہم خوشی میں اللہ کو بھول جاتے ہیں ہم دکھ میں اسے قصور وار
ٹہراتے ہیں آپ خود سے مشہادہ کیجیے جس سے محبّت ہو اسے بھلایا جا سکتا ہے اسے دکھ
اور سکھ میں فراموش کیا جا سکتا ہے بلکل بھی نہیں لیکن ہم کیا کرتے ہیں ہم
اللہ کو چھوڑ کو چیزوں کی عبادت کرتے اپنے من پسند انسانوں کی عبادت کرتے ہیں ان
کو اپنا الہ بناتے ہیں قاعدہ اور اصول تو یہ ہوتا ہے جس کو مانا جائے اس کی بھی
مانی جائے افسوس کے ساتھ ہم اللہ کو مانتے تو ہیں پر اسکی مانتے نہیں ہمارے یہاں
سکون اس لئے ختم ہو گیا کہ ہم نے چیزوں کو ان کی اصل جگہوں سے ہٹانا شروع کر دیا
توحید اللہ کے لیے تھی ہم نے اسے دوسروں ساتھ بانٹ دیا جن رشتوں کو پیار کی ضرورت
تھی ان سے تعلقات کم کر دیے جن کو کم ضرورت تھی ان سے تعلقات وسیع کر لیے غریب
زیادہ حقدار تھا امداد کا اور ہم امیروں کی امداد کرتے رہے کیوں کہ ہم اپنے فرائض
سے غافل ہیں ہم جانتے ہی نہیں کیا چیز ہمارے لیے معنی رکھتی ہے کیا نہیں اس
لیے ہمارا ایمان کمزور ہے یہی مثال دیکھ لیں اللہ نے ہم پر پانچ نمازوں کو
فرض کیا ہے اگر ہمارے دل میں ایمان زندہ ہوتا تو کیا کوئی اس عظیم ہستی کے بلانے
کو نظر انداز کرتا اور اگر کبھی ہم غلطی سے بھی اپنے تہ فرض کو پورا کر لیں تو ہم
ریاکاری کی وبا میں مبتلا ہو جاتے ہیں نماز نہ پڑھ کر ہم اپنے مسلمان ہونے کا
انکار ہی تو کرتے ہیں سوره مدثر کی آیات ہیں
:*جب ان سے پوچھا جائے گا تم لوگ جہنم
میں کیوں ہو تو کہیں گے ہم نہ تھے نماز پڑھتے
تو غور کریں یہاں سے پتا چلتا
ہے ایمان نہیں تو فرض نہیں فرض نہیں تو مسلمان نہیں تو ہم کس بنیاد
پر خود کو جنت کے وارث که سکتے ہماری توحید خالص نہیں ہمارا ایمان خالص نہیں ہمارا
فرض اور نیت خالص نہیں
ہمارے پاس اتنا وقت تو ہے کہ غیبت کر
سکیں لیکن اتنا وقت نہیں کہ جس نے ہمیں زندگی دی دنیا کی نمعتیں دیں جسمانی
نمعتیں دیں اسکا شکر ادا کر سکیں یہ غور کر سکیں کہ اس آخری دن کے لیے کیا
ہے ہمارے پاس کیا ہے جس کی بنا پر ہم دہکتی آگ سے بچ جائیں گیں پل صراط سے گرے گیں
نہیں عمال نامہ بائیں میں نہیں دائیں ہاتھ میں ہو گا اور ہمارے ہاتھ پاؤں آنکھ کان
سب سچ نہیں جھوٹ بولیں گیں
کچھ بھی نہیں آج میرا رب فضل کر رہا
ہے اس دن وہ عدل کرے گا اور ڈر جائیں اس دن سے جب وہ عدل کرے گا اسلیئے توحید کو
خالص کریں ایمان کو مظبوط تاکہ جب رب کے حضور کھڑیں ہوں تو شرک سے کم زا کم پاک
ہوں .
***************
از بنت میر
No comments:
Post a Comment