بھولا اپنے جگری یار جاوید سے لی گئی سم واپس کرنے بازار
آیا تو ہر طرف شوربرپا تھا کہ شیدے نائی کا قتل ہو گیا۔
"مگر کس نے کیا قتل۔۔۔۔۔۔۔۔؟"
ہر طرف ایک ہی سوال گونج رہا تھا۔
پولیس قاتل کی تلاش میں سرگرداں تھی۔
جاوید جنازہ پڑھ کر آیا تو کچھ ہی دیر میں پولیس آ دھمکی
اور جاوید کو پکڑ کے لے گئی۔
اور اتنا مارا کہ اس کے بدن سے خون رسنے لگا۔
"بتا شیدے نائی کا قتل تو نے کیا۔۔۔۔۔؟" اس کو
آخری کال تم نے کی تھی۔"
جاوید نے انکار کر دیا تو مزید ٹارچر کیا گیا۔
جاوید کو یک دم یاد آیا کہ اس کی سم تو بھولا قصائی لے کر
گیا تھا۔
تفتیش مکمل ہونے پر معلوم ہوا کہ بھولے قصائی نے جاوید کی
سم سے شیدے کو بلایا اور واردات کے بعد سم واپس کر دی۔
آسیہ شا ہین چکوال
No comments:
Post a Comment